کنشاسا (مانیٹرنگ ڈیسک) مارچ میں 2 چینی مزدوروں کے قتل کے الزام میں عوامی جمہوریہ کانگو کی ایک فوجی عدالت نے فوج کے 2 کرنلز سمیت 6افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔ ملٹری کورٹ نے 4دیگر فوجی اہلکاروں کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سزائے موت پانے والوں میں سے ایک کے علاوہ باقی سب فوجی تھےالجزیرہ کے مطابق ان دونوں کرنلز پر مارچ میں ایک قافلے پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے، جس کا مقصد سونے کی 4 سلاخیں اور 6 ہزار ڈالر کی نقدی چوری کرنا تھا ، یہ مال مقتولین کے پاس تھے اور وہ سونے کی کان سے واپس آ رہے تھے۔ اگرچہ کانگو میں سزائے موت باقاعدگی سے دی جاتی ہے لیکن منظم طریقے سے اسے عمر قید میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔سونے سے مالا مال اتوری صوبے میں فوجی آپریشنز کے ترجمان لیفٹیننٹ جولس نگونگو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘یہ فیصلہ مسلح افواج میں کالی بھیڑوں کے لیے ایک مثال کے طور پر کام کرے گا۔’وسائل سے مالا مال مشرقی ڈی آر سی میں چینی زیر انتظام کانوں اور چینی کارکنوں پر حملے معمول ہیں. پچھلے سال کانگو کی حکومت نے تشدد پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کو اٹوری اور پڑوسی شمالی کیوو صوبے کی انتظامیہ کا انچارج بنایا تھا۔ تاہم یہ اقدام حملوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
2چینی مزدوروں کے قتل کا الزام، فوج کے 2 کرنلزسمیت 6 افراد کو سزائے موت سنادی گئی

