Pakistan Popular تازہ ترین

پاکستان میں تقریباً نوے لاکھ خواتین چھاتی کے کینسر سے لڑ رہی ہیں ، ڈاکٹر منزہ سعید

ہری پور (ثاقب علی) کینسر ایک موذی مرض ہے اس کا علاج مشکل اور مہنگا ہے عوام کو آگاہی اور احتیاطی تدابیر سے بچا جا سکتا ہے ، ڈاکٹرمنزہ سعید، نوجوان نسل نوکریوں کے بجائے اپنے کاروبار پر توجہ دیں، ڈاکٹر نعمان سعید خان، تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر منزہ سعید خان نے دی یونیورسٹی آف ہری پور میں پنک ربن کی تقریب سے چھاتی کے کینسر بارے لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین میں چھاتی کے کینسر کے امراض میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے ، ایشیا میں اس مرض کی سب سے زیادہ شرح پاکستان میں ہے تقریبا نوے لاکھ خواتین کواس مرض کا خطرہ لاحق ہے ، آگاہی مہم کے ذریعے اس پر جلد قابو پایا جا سکتا ہے اگر بیماری کی تشخیص ابتدائی مراحل میں ہو جائے تو جان بچانے کے امکانات نوے فیصد بڑھ جاتے ہیں۔چھاتی کا سرطان پوری دنیا میں عورتوں میں پائی جانے والی بیماری ہے۔ چھاتی میں گلٹیوں کی موجودگی سے اس سرطان کا پتہ چلتا ہے۔ کسی دوسرے سرطان کی طرح اس کی علامات ، تشخیص اور علاج بھی ہے۔ اکتوبر کے ماہ آگاہی سرطان چھاتی کی مہم چلائی جاتی ہے۔ گلابی رنگ کی پٹیاں اس کی نشان دہی کرتی ہیں۔بہت زیادہ عام ہونے کی وجہ سے 40 سال سے کم عورتوں کو ہر مہینے اپنی چھاتی کی خود تشخیص کرنی چاہیے۔ اور 40 سے زیادہ والوں کو سالانہ میموگرافی کروانی چاہیے۔ چاہے بچاو آپ کے ہاتھ میں نہیں پر پھر بھی جلد تشخیص ضروری ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد انفردی اور اجتماعی طور پر کینسر جیسے موذی مرض کے اسباب کو جاننا اور اس کے سدباب کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر منزہ سعید خان کا کہنا تھا کہ چھاتی کے سرطان کا علاچ بر وقت تشخیص سے ہی ممکن ہے ۔اس موقع پر شرکا کو کینسر کی مختلف اقسام،وجوہات،ابتدائی علامات،علاج معالجہ اور اس سے بچا کے متعلق معلومات اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے آگاہی دی گئی۔بریسٹ کینسر سکریننگ کے حوالے سے نئے سینٹرزکی اشد ضرورت ہے۔دنیا بھر میں بریسٹ کینسر سے بچا کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لئے مہم چلائی جاتی ہے تاکہ اگر کسی کو چھاتی کا کینسر ہو تو وہ بر وقت علاج کراسکے،یہ قابل علاج مرض ہے اور بر وقت تشخیص سے اس کا علاج ممکن ہے۔دنیا بھر میں ہر سال سینکڑوں خواتین چھاتی کے سرطان کا شکار ہو کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔معاشرتی دبا کے باعث چھاتی کے سرطان میں مبتلا 70فیصد خواتین تشویش ناک حالت میں ڈاکٹر سے رجوع کرتی ہیں،اگر ابتدائی مراحل میں اس مرض کی تشخیص ہو جائے تو تقریباً 90فیصد خواتین کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ سی ای او کیوسٹ میڈیکل سینٹر اسلام آباد ڈاکٹر نعمان سعید نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ پاکستان کا مستقبل ہو تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے بہترین مستقبل کے لیے بجائے کسی کے ساتھ نوکری کرنے کے اپنے کاروبار پر توجہ دیں تاکہ اپنے ساتھ مزید لوگوں کو روزگار فراہم کریں ، ہماری نوجوان نسل نوکری کے پیچھے لگ جاتی ہے جس کی وجہ سے کاروبار کی طرف روجہان کم ہوتا ہے ، اس وقت دنیا میں بہت سارے کاروبار ہیں جن میں آپکو لاکھوں روپے کی سرمایہ کاری کی ضرورت نہیں ہوتی۔

Exit mobile version