اعضاء کی پیوندکاری کے نظام میں شفافیت کا باعث بنے گی نادرا اور شفاء انٹر نیشنل ہسپتال کے مابین مفاہمت کی یاداشت پر دستخط صحت کے شعبے میں بائیومیٹرک ویریفیکیشن سسٹم متعارف کرنے سے عام عوام کیلئے آسانیاں پیدا ہوں گی: چیئرمین نادرا طارق ملک صحت کے شعبے کو نادرا کے ڈیجیٹل سسٹم سے بہت زیادہ فائدہ ہوگا جس سے اعضاء کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنائے گا: طارق ملک اسلام آباد(پریس ریلیز)پاکستان میں صحت کا شعبہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم سے استفادہ کرتے ہوئے اب انسانی اعضاء کی پیوندکاری میں شفافیت لانے کے لیئے کوشاں ہے۔ اس حوالے سے چیئر مین نادرا طارق ملک اور چیف آپریٹنگ آفیسر شفا انٹرنیشنل ہسپتال ڈاکٹر منظور الحق قاضی نے شناختی تصدیق کے حل کی فراہمی پر ایک معاہدے پر دستخط کیے جو مریضوں کے ساتھ ساتھ اعضاء کی پیوند کاری کے عطیہ دہندگان کی تصدیق کرے گا۔ اس سہولت کی فراہمی سے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال اب اعضاء کو مختص کرنے اور ان کی پیوندکاری کے عمل میں عطیہ دہندہ کے بذریعہ بائیومیٹرک ویریفیکیشن سروس اہل ہونے کی فوری تصدیق کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ اس حساس اور طویل طریقہ کار کو آسان بنانے اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کی غرض سے چیئر مین نادرا طارق ملک نے اس عمل کیلئے بھی بائیومیٹرک ویریفیکیشن سسٹم کے استعمال کا حل پیش کیا جس سے اعضاء عطیہ کرنے اور پیوند کاری کے عمل کو شفاف اور جوابدہ بنایا جائے گا۔ اس اشتراک کے موقع پر چیئر مین نادرا طارق ملک کا کہنا تھا کہ نادرا آئی ڈی ویریفیکیشن سسٹم میں شفافیت کی بدولت اپنے ای گورننس کے مقصد کے حصول کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ نادرا عام عوام کی بہتری کی غرض سے ڈیجیٹل مداخلت کرتے ہوئے ایک ذمہ دار پبلک سیکٹر ادارے کے طور پر ابھرا ہے۔ اب نادرا کی بدولت صحت کے شعبے میں برسوں سے درپیش مسائل کا عملاً خاتمہ ہو جائے گا۔ نادرا بحیثیت ذمہ دار قومی ادارے نے ایک بار پھر صحت کے شعبے میں انسانی اعضاء کی غیر قانونی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے دیرینہ مسائل میں سے ایک کو حل کرنے کے لیے ایک بہت ہی سمارٹ حل فراہم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے انتہائی مفید حل تیار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ م نے وصول کنندہ اور عطیہ دہندگان کی فوری تصدیق کے لیے ای صحت پر مبنی ڈیجیٹل نظام متعارف کرایا ہے، جو کہ صحت کی خدمات فراہم کرنے والوں کو انسانی خلیات، اعضاء اور بافتوں کی غیر قانونی تجارت اور پیوند کاری سے نمٹنے میں مزید مدد فراہم کرے گا۔ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے طارق ملک نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ای-ہیلتھ اقدامات کے تحت اس معاہدے پر دستخط سے ملک بھر میں اعضاء کی پیوند کاری کرنے والے ہسپتالوں اور طبی اداروں کے ساتھ تعاون کے مواقع مزید کھلیں گے۔ نادرا کو اس اقدام کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پہلے ہی ملک بھر کے 22 ہسپتالوں سے اظہار دلچسپی موصول ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں شفاء انٹر نیشل ہسپتال کے سی ای او منظورالحق قاضی کا کہنا تھا کہ ہم اعضاء کی پیوندکاری کروانے والے مریضوں اور عطیہ دہندگان کی تکالیف سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ہم ایسے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بناتے ہیں تاہم اس حوالے سے رجسٹریشن کا عمل نہایت طویل اور کٹھن ہوتا ہے جس سے غیر قانونی پیوندکاری کو فروغ ملا ہے۔ہم نادرا اور خصوصاً چیئر مین طارق ملک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہنگامی بنیادوں پر ہمیں اس عمل میں شریک افراد کی تصدیق کیلئے جدید ترین سہولیات سے آراستہ بائیو میٹرک ویریفیکیشن سسٹم کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سسٹم کے نفاظ سے پہلے ساتھ ساتھ عضو اور ٹشو کی پیوند کاری کے لیے عطیہ دہندگان کو پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کے ساتھ رجسٹریشن کروانے کے لیے ایک طویل اور اذیت ناک طریقہ کار سے گزرنا پڑتا تھا۔

Leave feedback about this