اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ ہمیں صحافتی برادری کے مسائل و مشکلات کا ادراک ہے، صحافی ورکرز کو مشکلات سے نکالنا اور ان کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں،صحافیوں کو بھی ای او بی آئی میں رجسٹر کرنے کا ارادہ ہے ،اس حوالہ سے پی ایف یو جے اور نیشنل پریس کلب کے ساتھ مل کر اس کام کو آگے بڑھائیں گے۔جمعہ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ای او بی آئی کا ادارہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور اقتدار میں بنایا گیاتھا جس کا مقصد کم آمدن والے ورکرز کو مالی معاونت فراہم کرنا تھا۔ پیپلزپارٹی کے منشور میں ورکرز کا خیال رکھنا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای اوبی آئی کے پلیٹ فارم سے کم آمدن والے ورکرز کی بھر پور مدد کی جاتی ہے۔ اس وقت 6لاکھ سے زائد لوگوں کو تقریبا ً 4ارب روپےسے زائد ادا کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل و مشکلات میں کمی کیلئے صحافیوں کو بھی ای او بی آئی میں رجسٹر کرنا چاہتے ہیں ،اس سے ہمارے ادارے اور صحافیوں کو فوائد ہوں گے۔ ای او بی آئی میں رجسٹر ہونے کے بعد ایک کارڈ اور نمبر جاری ہوتا ہے اس نمبر کو ویب سائٹس سے بھی چیک کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرد کو 60سال کی عمر اور عورت کو 55سال کی عمر سے پنشن فراہم کی جاتی ہے جوپنشن ریٹ فارمولے کے تحت دی جاتی ہے تاہم کسی مرد ورکر کے فوت ہونے پر اس کی بیوہ کو کم از کم 8 ہزار روپے تاحیات پنشن ملتی ہے ، ہم ڈیٹا جمع کرتے ہیں اور اس ڈیٹا کو سامنے رکھ کر اگلا قدم اٹھایا جاتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ادارے کی جانب سے اولڈ ایج پنشن بھی فراہم کی جاتی ہے جو 5 ہزار روپے سے 8ہزار تک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی ورکر کی دوران ملازمت وفات ہوجائے تو لائف ٹائم پینشن دی جاتی ہے اور اس پینشن کےلیے یہ ضروری نہیں کہ کسی ایک جگہ کام کریں ۔ اسی طرح سروس کے دوران کوئی حادثہ ہوجائے تو متاثرہ ورکر کو پینشن دی جاتی ہے۔ سیکرٹری ورکرز فنڈ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وفات کی صورت میں 6لاکھ روپے کا فنڈ دیا جاتا ہے جبکہ 2 لاکھ روپے جہیز فنڈ کی مد میں دیتے ہیں جسے بڑھا کر 6لاکھ روپے کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن ورکرز کے بچے ڈاکٹر یا انجینیر بن رہے ہیں ان بچوں کی فیسیں بھی ادا کی جاتی ہیں جبکہ ورکرز کو حج پر بھی بھجوایا جاتا ہے ۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ میڈیا ورکرز معاشی بحران کے باعث بےروزگار ہو گئے اور برے حالات میں گزر بسر کر رہے ہیں۔ میڈیا سے تعلق رکھنے والے بہت سے ورکرز کے پاس فیملی کے علاج کے پیسے نہیں ہوتے۔ ہم وفاقی وزیر ساجد علی طوری کے دلی طور پر مشکور ہیں کہ انہوں نے صحافیوں کا درد محسوس کیا اور ان کی مشکلات کے حل کےلئے عملی قدم اٹھایا ہے ہم اس اقدام پر ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا نے خطاب کرتے ہوے معزز مہمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وفاقی وزیر نے ورکرز کی فلاح کےلئے جو قدم اٹھایا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔ این پی سی کے تمام ممبران کو ای او بی آئی کا ممبر بنائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ای او بی آئی کے بہت سے فوائد ہیں جس میں پینشن، بچوں کی تعلیم اور علاج معالجہ شامل ہے، اس وقت بھی 100سے زائدصحافی ای او بی آئی سے پنشن لے رہے ہیں۔

