امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ روس، 24 فروری سے جاری یوکرین جنگ میں، ایک تواتر سے کمانڈر تبدیل کر کے آخر کیا نتائج حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ حکمت عملی ایک جنون ہے۔دارالحکومت واشنگٹن میں معمول کی پریس کانفرنس میں پرائس سے، روس مسلح افواج کے سربراہ والیری گیراسیموف کو، یوکرین آپریشن کی ذمہ دار، کمبائن عسکری فورسز کا سربراہ متعین کئے جانے سے متعلق سوال کیا گیا۔ سوال کے جواب میں پرائس نے کہا ہے کہ” اس تعیناتی کا مقصد کیا ہے اسے روس سے پوچھا جانا چاہیے”۔انہوں نے کہا ہے کہ "ہمارے نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ ایک جنون ہے۔ یہ حکمت عملی ہمیں، مختلف نتائج کے حصول کے لئے، ایک ہی چیز کی تکرار کی یاد دہانی کرواتی ہے۔ روس ہر دفعہ زیادہ بڑے رتبے والے، زیادہ تجربہ کار اور قومی احتمال کے مطابق زیادہ بااثر کمانڈروں کی تعیناتی کر کے ایک جیسا نتیجہ حاصل کر رہا ہے۔پرائس نے کہا ہے کہ ہم یوکرین دفاعی حکمت عملی کو، اپنے ملک کے دفاع کے لئے لڑنے والے یوکرینیوں کو دیکھ رہے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ روس ہر دفعہ کمانڈر تبدیل کر کے جنگی توازن کو تبدیل کرنے کی امید رکھتا ہو لیکن وہاں بنیادی توازن تبدیل نہیں ہو گا اور یہ بنیادی توازن یوکرینیوں کا اپنی زمین کی خاطر سینہ سپر ہونا ہے”۔انہوں نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج اپنی زمین اور جمہوریت کے دفاع کے لئے جنگ کر رہی ہے لیکن روسی فوج زمین ہتھیانے کے لئے۔ یوکرینی فوج پورے یقین اور خود اعتمادی کے ساتھ میدان جنگ پر دھاک بٹھانا اور اپنی زمین کا دفاع کرنا جاری رکھے گی۔واضح رہے کہ روس وزارت دفاع نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا تھا کہ یوکرین آپریشن فورس کے کمانڈر مرتبے کے لئے روسی فوج میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اورگیراسیموف کو کمبائن عسکری فورسز کا سربراہ متعین کر دیا گیا ہے۔

Leave feedback about this